امرُوز و فردا
(آج اور کل)
ومن کان فی ھٰذہ اعمیٰ فھو فی الاخرۃ اعمیٰ واضلّ سبیلاً(17/72)"جو شخص اس دنیا کی زندگی میں اندھا ہے وہ آخرت کی زندگی میں بھی اندھا ہوگا اور بالکل راہ گم کردہ"۔اس آیت میں اعمیٰ کے معنی ہیں دنیاوی نعمتوں سے محروم ۔جو قوم اس دنیا میں نعمتوں سے محروم رہیگی، وہ شاہراۂحیات سے اس قدر بھٹکی ہوئی ہوگی کہ صحیح راستہ سے بہت دور جا پڑے گی۔اس آیت میں واضلّ سبیلاً کے ٹکڑے نے اعمیٰ کا مفہوم واضح کر دیا ہے۔جو شخص سیدھے راستہ سے بھٹک کر غلط راہوں میں دور نکل جائے، وہ بھوک پیاس خستگی اور درماندگی جیسی صدہا مشکلات سے دوچار ہوتا ہے، اور زندگی کی نعمتوں سے محروم رہ جاتا ہے۔اُسے صحرائے حیات میں کوئی نشانِ راہ دکھائی نہیں دیتا۔اسکی تشریح قرآن نے دوسرے مقام پر کردی ہے جہاں کہا ہے کہ ومن اعرض عن ذکری فانّ لہ معیشۃً ضنکاً وّ نحشرہُ یوم القیٰمۃ اعمیٰ (20/124)"جو ہمارے قانونِ حیات سے اعراض برتے گا تو اس کی معیشت تنگ ہوجائے گی اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا اٹھائینگے۔لہٰذا قانونِ الٰہی کے چھوڑ دینے سے دنیاوی زندگی میں محتاجی اور ذلت نصیب ہوتی ہے اور جس کی دنیاوی زندگی یوں ذلیل ہو اُس کی آخرت بھی ذلیل ہوتی ہے۔
قرآن کریم میں صمّ۔بکم کے ساتھ عمی کا لفظ آیا ہے(2/18)نیز عمیاناً (25/73) جس کے معنی اندھے کے ہیں۔عمی اور عمیان ، اعمیٰ کی جمع ہیں۔سورۃ طہٰ میں اعمیٰ کے مقابلہ میں بصیر کا لفظ آیا ہے(20/125)، اور سورۃ انعام میں بتادیا گیا ہے کہ جو وحی کی روشنی میں چلے وہ بصیر ہے اور جو اس کا اتباع نہ کرے وہ اعمیٰ ہے(6/50)۔سورۃ حم السجدہ میں العمیٰ کے مقابلہ میں الھدی کا لفظ آیا ہے (41/17)۔یہاں العمیٰ کے معنی گمراہی یعنی صحیح راستے سے بھٹک جانا ، ہیں۔(27/81) میں ضلالت کو اندھا پن کہا گیا ہے۔(13/19) میں ہے کہ جو شخص قرآن کریم کی حقیقتِ ثابتہ پر یقین نہیں رکھتا وہ اعمیٰ ہے۔سورۃ قصص میں ہے فعمیت علیھم الانباءُ(28/66) ان پر معاملات مشتبہ ہوگئے۔یہی معنی (11/28) میں فعمیّت علیکم کے ہیں۔یعنی ایسے واضح دلائل تمہیں صاف صاف دکھائی نہیں دیتے۔سورۃ حج میں اس کیفیت کو "دل کی آنکھوں کے اندھا ہو جانے" سے تعبیر کیا گیا ہے۔تعمیٰ القلوب الّتی فی الصدور(22/46)۔یعنی حقائق کا آنکھوں سے اوجھل ہوجانا یا صاف صاف دکھائی نہ دینا۔
قرآن کریم کی رو سے جس طرح انسان کے سر کی آنکھوں کے لئے سورج یا چراغ کی روشنی کی ضرورت ہے، یعنی اگر روشنی نہ ہو تو آنکھیں اندھی اور بیکار ہوجاتی ہیں، اسی طرح عقل کی آنکھ کیلئے وحی کی روشنی کی ضرورت ہے۔وہی عقل بینا قرار دی جاسکتی ہے جو وحی کی روشنی میں زندگی کے منازل طے کرے۔نیز جو قومیں حقائق کا صحیح صحیح اندازہ نہیں کرتیں اور اس طرح اندھی بن جاتی ہیں وہ دنیا کی نعمتوں اور آسائشوں سے محروم رہ جاتی ہیں۔اور جس قوم کا امروز(آج یا حال) تاریک اور بھیانک ہوا س کا فردا(کل یا مستقبل) بھی تاریک ہوتا ہے۔یہ تو ضرور ی نہیں کہ جس قوم کو اس دنیا کی آسائشیں اور نعمتیں میسر ہو جائیں اس کا مستقبل (حیاتِ اخروی) بھی درخشندہ ہو، لیکن یہ ضرور ہے کہ مستقبل اسی قوم کا درخشندہ ہوگا جس کا امروز شاندار ہو۔یہ ہو نہیں سکتا کہ کسی قوم کی دنیاوی زندگی ذلت و رسوائیوں میں گزر رہی ہو اور وہ آخرت میں جنّت کی آسائشوں کی مالک بن جائے۔ایمان اور عمل ِ صالح کا لازمی نتیجہ اس دنیا کی خوشگواریاں اور شادابیاں اور اس کے بعد کی زندگی کی درخشانیاں اور تابناکیاں ہیں۔مومن کا مقام، آدم(آدمی) کے مقام سے اونچا ہے۔اس لئے جو کچھ آدمی کو میسر ہو مومن کو وہ کچھ بھی میسر ہونا چاہئے اور اس سے زیادہ کچھ اور بھی۔قرآن کریم نے کہا ہے کہ ملائکہ ، آدم کے سامنے سجدہ ریز ہیں۔لہٰذا مقامِ آدم یہ ہے کہ کائناتی قوتیں اس کے سامنے جھکی ہوئی ہوں۔وہ اشیائے فطرت کو مسخّر کرکے انہیں قوانینِ الٰہیہ کے مطابق صرف میں لائے۔لہٰذا اگر کسی قوم کا اشیائے فطرت پر تصّرف نہیں تو وہ قوم مقامِ آدم تک بھی نہیں پہنچ سکی، چہ جائیکہ اسے مقامِ مومن نصیب ہو۔جس قوم کو اس دنیا کی خوشگواریاں اور سرفرازیاں نصیب نہیں اسے مقامِ آدم حاصل نہیں۔چہ جائیکہ مقامِ مومن۔اس لئے ایسی قوم کی آخرت کی زندگی کس طرح روشن ہوسکتی ہے۔لیکن جس قوم کو مقامِ آدم نصیب ہے لیکن مقامِ مومن نصیب نہیں تو اسکی اس دنیا کی زندگی پر آسائش ہوگی۔آخرت کی زندگی اس کی بھی تاریک ہوگی۔مومن کی دنیا اور آخرت دونوں کی زندگی تابناک ہوگی ؎
وہ کل کے غم و عیش پہ کچھ حق نہیں رکھتا جو آج خود افروز ، جگر سوز نہیں ہے
وہ قوم نہیں لائقِ ہنگامۂ فردا جس قوم کی تقدیر میں امرُوز نہیں ہے
__._,_.___
Enjoy your stay at Rukhsana Group.
**********************************
Moderators Rukhsana Group:
Kazakhstani1303 & Mumtaz Ali.
Contact us at: kazakhstani1303@gmail.com
Rukhsana-owner@yahoogroups.com
**********************************
**********************************
Moderators Rukhsana Group:
Kazakhstani1303 & Mumtaz Ali.
Contact us at: kazakhstani1303@gmail.com
Rukhsana-owner@yahoogroups.com
**********************************
.
__,_._,___
0 comments:
Post a Comment